عدالت نے سائفر کیس میں عمران اور قریشی کو ایف جے سی میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد: آفیشل سیکرٹ ایکٹ 2023 کے تحت قائم ہونے والی خصوصی عدالت نے جمعرات کو حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو 28 نومبر کو فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس (ایف جے سی) میں پیش کریں۔
یہ احکامات آج اڈیالہ جیل کے باہر ہونے والے سائفر کیس کی پہلی سماعت میں جاری کیے گئے جو اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کے 29 اگست کو جیل ٹرائل کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے بعد جاری کیا گیا۔
گزشتہ ماہ خان پر فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد سے جج ابوالحسنات ذوالقرنین سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے جیل میں مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین 23 اکتوبر کو خصوصی عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد اس وقت اڈیالہ جیل میں ہیں۔
آج کی سماعت کے دوران، جج نے عدالتی عملے سے کہا کہ وہ انہیں جیل ٹرائل پر حال ہی میں آئی آئی ایچ سی کے حکم کی کاپی فراہم کریں۔ جج نے قریشی کے وکیل علی بخاری سے یہ بھی کہا کہ آئی ایچ سی کا فیصلہ ان کے موکل کی بڑی فتح ہے۔
IHC نے منگل کو ریاستی راز افشا کرنے کے الزام میں عمران خان کا جیل ٹرائل کرنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے دیا۔
یہ فیصلہ اس وقت آیا جب جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس سمن رفعت امتیاز پر مشتمل ڈویژن بنچ نے پی ٹی آئی کے سربراہ کی جانب سے جیل ٹرائل کے خلاف دائر انٹرا کورٹ اپیل پر محفوظ کیے گئے فیصلے کا اعلان کیا۔